پر زور دیا کہ ڈیجیٹل زراعت بھارت کے زرعی منظرنامے کو بدلنے میں ایک اہم کردار ادا کرے گی

Spread the love
azadi ka amrit mahotsav

انڈیا ڈیجیٹل ایگری کانفرنس 2024 کا آج نئی دہلی میں آئی سی ایف اے اور آئی آئی ٹی روپر ٹی آئی ایف۔ اودھ کے اشتراک سے انعقاد کیا گیا


ڈاکٹر دیویش چترویدی نے اس بات

انڈیا ڈیجیٹل ایگری کانفرنس 2024 کا آج نئی دہلی میں آئی سی ایف اے اور آئی آئی ٹی روپر ٹی آئی ایف ۔ اودھ کے اشتراک سے انعقاد کیا گیا۔ محکمہ زراعت و کسان بہبود کے سیکرٹری ڈاکٹر دیویش چترویدی جو اس تقریب کے مہمانِ خصوصی تھے، نے ڈیجیٹل ایگریکلچر مشن کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے اس مشن کی اس سلسلے میں افادیت پر زور دیا کہ یہ مشن ٹیکنالوجی اور ڈیٹا پر مبنی حلوں کا استعمال کرتے ہوئے بھارتی زراعت کو جدید بنانے کے لیے اہم ہے۔ اس مشن کا مقصد کسانوں کو حقیقی وقت کی معلومات اور معاون نظام فراہم کرنا ہے، جو بہتر فیصلہ سازی میں ان کی مدد کرے گا اور دیہی معیشت کو فروغ دے گا۔ شری چترویدی نے زور دے کر کہا کہ ڈیجیٹل زراعت بھارت کے زرعی منظرنامے کو بدلنے میں ایک اہم کردار ادا کرے گی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001ZAK2.jpg

شری اشونی بکشی، سی ای او، انڈین چیمبر آف فوڈ اینڈ ایگریکلچر نے افتتاحی اجلاس کے دوران معزز مہمانوں اور معززین کا خیرمقدم کیا۔ انہوں نے اس پروگرام کو کامیاب بنانے پر تمام حاضرین اور اسپانسرز کا شکریہ ادا کیا۔ دیگر معززین جو ڈائس پر موجود تھے ان میں ڈاکٹر اکھلیش گپتا، سابقہ سیکرٹری ایس ای آر بی، جناب جگن ناتھ سامی، ہائی کمشنر، ہائی کمیشن آف دی ریپبلک آف فجی، جناب عیسیٰ عبدلّہی اسووے، سفیر، ایمبیسی آف دی ریپبلک آف جبوتی، جناب نوینیت رویکر، سی ایم ڈی لیڈز کنیکٹ پرائیویٹ لمیٹڈ، محترمہ سونیتی ٹٹیجا، سینئر ڈائریکٹر اور سربراہ، فوڈ اینڈ ایگریکلچر ڈیپارٹمنٹ، بی آئی ایس  اور ڈاکٹر رادھیکا ترکھا، سی ای او، آئی آئی ٹی روپر۔ٹی آئی ایف اودھ شامل تھے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002E9IQ.jpg

طویل دن کا پروگرام روایتی کاشتکاری نظاموں میں انقلاب لانے کے لیے مباحثوں پر مشتمل تھا، جن کا مقصد جدید ترین ٹیکنالوجیز کو اپنانے کی حوصلہ افزائی کرنا، کسانوں، ٹیکنالوجی ڈویلپرز اور محققین کے درمیان تعاون کو فروغ دے کر جدت کو تیز کرنا، اور ڈیجیٹل ٹولز کے ذریعے پائیدار طریقوں اور موسمیاتی لحاظ سے لچکدار زرعی نظاموں کی تشکیل کو فروغ دینا تھا۔پالیسی سازوں نے یہ بھی بحث کی کہ سرکاری نمائندوں، محققین اور صنعت کے ماہرین کے درمیان پالیسی ڈائیلاگ کو آسان بنایا جا سکتا ہے تاکہ پالیسی کے فریم ورک کو تکنیکی ترقیات کے ساتھ ہم آہنگ کیا جا سکے اور ایک معاون ماحول پیدا کیا جا سکے۔ اس کے علاوہ، یہ ڈیجیٹل پلیٹ فارمز کے ذریعے مارکیٹ لنکیجز کو بڑھانے کے لیے ایک پلیٹ فارم فراہم کرتا ہے جو سپلائی چینز کو ہموار کر سکتا ہے، مارکیٹ تک رسائی کو بڑھا سکتا ہے، اور چھوٹے کسانوں کی معاش کو بہتر بنا سکتا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003999M.jpg

یہ ایونٹ اسٹیک ہولڈرز کے لیے ڈیجیٹل زراعت کی تبدیلی کی صلاحیت کو دریافت کرنے کے لیے ایک اہم پلیٹ فارم ثابت ہوا۔ اس کانفرنس کا مقصد علم کے تبادلے کو فروغ دینا، جدید ترین اختراعات کو پیش کرنا اور کراس سیکٹرکولابریشن ( تعاون) کی حوصلہ افزائی کرنا تھا۔ پالیسی سازوں، صنعت کے ماہرین، کاروباری افراد، ماہرین تعلیم، محققین اور کسانوں کو اکٹھا کرکے، اس تقریب نے ڈیجیٹل دور میں زراعت کے مستقبل کو تشکیل دینے کا راستہ دکھایا، اور اسے پائیدار ترقی اور پیشرفت کے لیے موزوں پوزیشن میں رکھا۔اس ایونٹ نے نہ صرف زراعت میں موجودہ چیلنجز پر توجہ دی بلکہ مستقبل کی حکمت عملیوں کے لیے بنیاد رکھی جو بھارت کو عالمی ایگری ٹیک ایکو سسٹم میں ایک رہنما کے طور پر پیش کریں گی۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *